غزل
آدمی وقت پر گیا ہوگا
وقت پہلے گزر گیا ہوگا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
آج ہر شخص مر گیا ہوگا
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہوگا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
جون ایلیا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
آج ہر شخص مر گیا ہوگا
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہوگا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
جون ایلیا
إرسال تعليق