بہت ہی پیاری غزل "وعدہ"


میں روز تجھ سےتو روز مجھ سے
ملا کرے گایہ طے ہوا تھا
نہ کوئی رستہ نہ موڑ ہم کو
 جدا کرے گایہ طے ہوا تھا

زمیں کا کوئی بشر نہ اپنی
رفاقتوں کومٹا سکے گا
کہ جب بھی ہم کوجدا کرے گا
خدا کرے گایہ طے ہوا تھا

کسی بات پر ہم جھگڑ پڑے تو
صلح کی خاطراے میرے ہمدم
ذرا سا میں بھی ذرا سا تو بھی
جھکا کرے گایہ طے ہوا تھا

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

أحدث أقدم