تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے

تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے
پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلاتا کیسے
تیرے ہاتھوں کے لکھے خط میں جلاتا کیسے


جن کو دنیا کی نگاہوں سے چھپائے رکھا
جن کو ایک عمر کلیجے سے لگائے رکھا
دین جن کو جنھیں ایمان بنائے رکھا
تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے


جن کا ہر لفظ مجھے یاد تھا پانی کی طرح
یاد تھے مجھ کو جو پیغامِ زبانی کی طرح
مجھ کو پیارے تھے جو انمول نشانی کی طرح
تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے


تو نے دنیا کی نگاہوں سے جو بچ کر لکھے
سال ہا سال میرے نام برابر لکھے
کبھی دن میں تو کبھی رات کو اُٹھ کر لکھے
تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے


پیار میں ڈوبے ہوئے خط میں جلاتا کیسے
تیرے ہاتھوں کے لکھے خط میں جلاتا کیسے


تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں
آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں...ا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

راجندر ناتھ رہبر.

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

أحدث أقدم