Ticker

5/recent/ticker-posts

ہر مسافر یہاں لٹیرا ہے

رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں

ہر مسافر یہاں لٹیرا ہے

 

معبدوں کے چراغ گُل کر دو

قلب انسان میں اندھیرا ہے

 

جامِ عشرت کا ایک گھونٹ نہیں

تلخی آرزو کی مینا ہے

 

زندگی حادثوں کی دنیا میں

راہ بھولی ہوئی حسینہ ہے

 

نور و ظلمت کا احتساب نہ کر

وقت کا کارو بار سانجھا ہے

 

اس طلسمات کے جہاں میں حضور

کوئی کیدو ہے کوئی رانجھا ہے

ساغر صدیقی

Post a Comment

0 Comments