Ticker

5/recent/ticker-posts

"غزل" جدائی

جدائی


وہ مجھے مہندی لگے ہاتھ دِکھا کر روئی
میں کسی اور کی ہوں بس اِتنا بتا کر روئی

عمر بھرکی جدائی کا خیال آیا تھا شاید
وہ مجھے پاس اپنےدیر تک بٹھا کر روئی

اب کے نا سہی ضرور حشر میں ملیں گے
یَکجا ہونے کا دِلاسہ دَلا کر روئی

کبھی کہتی تھی کہ میں نہ جی پاؤں گی تمہارے بِن
اور آج پھر وہ یہ بات_, دھرا کر روئی

مجھ سے زیادہ بچھڑنے کا غم تھا اسے
وقتِ رخصت وہ مجھےسینے سے لگا کر روئی

میں بے قصور ہوں قدرت کا فیصلہ ہے یہ
لپٹ کہ مجھ سے بس وہ اتنا بتا کر روئی

مجھ پہ اک قرب کا طوفان ہو گیا ہے
جب میرے سامنےمیرے خط جلا کر روئی

میری نفرت اور عداوت پگل گئی اک پل میں
وہ بے وفا ہے تو کیوں مجھے رولا کر روئی

سب شکوے میرےاک پل میں پگھل گۓ
جھیل سی آنکھوں میں جب آنسو سجا کر روئی

کیسے اس کی محبت_ پر شک کریں ہم
بھری محفل میں وہ __مجھے سینے سے لگا کر روئی.

Post a Comment

0 Comments