ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے

 

ـــــــــــزلGhazalغـــــــــــــــــ

شاعر: ڈاکٹر علامہ محمداقبال رحمۃ اللہ علیہ

 

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا

بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا

 

کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی

اڑنے چگنے میں دن گزارا

 

پہنچوں کس طرح آشیاں تک

ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا

 

سنکر بلبل کی آہ و زاری

جگنو کوئی پاس ہی سے بولا

 

حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے

کیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا سا

 

کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری

میں راہ میں روشنی کرونگا

 

اللہ نے دی ہے جو مجھکو مشعل

چمکا کے مجھے دیا بنا یا

 

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے

آتے ہیں جو کام دوسروں کے


 

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

Previous Post Next Post
Post ADS 1
Post ADS 1